میں اور میرا دوست لاہور سے اسلام آباد کسی کام کے سلسلےمیں آیے ہوے تھے اپنا کام کرنے کےبعد ہم اسلام آباد کی ایئرپورٹ روڈ پر واقع جناح پارک میں لطف اندوز ہونے کےلیے چلے گئے کچھ دیربعد ہم پارک کے مختلف حصّوں سےہوتےہووے ایک انگرازی ریستورانٹ جسے مکڈونلڈ کہتےہیں اس کے باہر پوھنچےوہاں کافی لوگ آ نظر رہےتھے مختلف اسکولوں،یونیورسٹی کے طالب علم اور ہماری طرح گھومنے پھرنے والے لوگ بھی تھے میں جیسے ہی اندر جانے لگا تو میری نظر ان دو بچوں پر پڑی جو مکڈونلڈ کے مرکزی دروازے کےساتھ دیوار سے لگ کرر بیٹھے ہوے تھے. میں کچھ سوچے سمجے بغیر ان کے پاس چلا گیا اور میں نے ان سے سوال کیا کےآپ ادھر باہر کیوں بیٹھے ہوے هو ۔۔۔۔۔۔ تو دونوں نے کوئی بھی جواب نہ دیا ۔۔۔۔۔۔اور ایک منٹ بعد ایک نے جواب دیا کے ہم اپنے بستے کی زیپ ٹھیک کرررہےہیں میں نے میرے دوست منورحسین سے کہا کے انکی زیپ ٹھیک کرردو چنانچہ ہم نے ان کی زیپ ٹھیک کرر دی پر ہرذیشعور انسان اس بات کو محسوس کرر سکتا ہے کے وہ زیپ کہی اور بیٹھ کرر بھی ٹھیک کر سکتےتھے میں نے ان سے کہا آپ ہمارے ساتھ اندر چلو کچھ کھاتے ہیں پر انہوں نے میری بات ختم ہونے سے پہلے ہی انکار کر دیا آب میرے پاس کوئی جواز نہیں رہ گیا تھا کے ان کو میں کھانے کی پیشکش کر سکوں بہرحال میں نے منور کو چھپکے سے دو کھانے کے بنڈل پیک کروا کر لانے کو کہا. اس کے بعد میں نے ان سے پوچھا آپ دونوں کہاں رہتے ہو ۔۔۔۔۔اتنےمیں ایک اور بچا سہراب سائیکل پرسوار منظرمیں وارد ہوا وہ ان دونوں سے چھوٹا تھا اور ان کو بلا نے آ رہا تھا کے جلدی کرو ہمیں جانا ہے میں نے ان سے پوچھا کے آپ کہاں جا رہے ہو چلتے چلتے دونوں نے جواب دیا ہم اسکول کے بعد کام پر جاتے ہیں منور دو بنڈل ان دونوں کے لیے اور دو اپنے لیے پیک کرواکررلے آیا میں نے تین پیک ان تینوں کو دیے اور ہنسی خوشی انھوں نے لے لیے اب اس بات میں کتنی صداقّت تھی کے وہ کام پر جا رہے ہیں یہ نہیں میں نہیں جانتا پراتنا ضرور جانتا ہوں کے آپ لوگ جب بھی کسی ریستورانٹ میں جائیں وہاں پرآپ کے بچوں کی طرح کئی بچے آپ کو سڑک پر کام کرتے دکھائی دیتے ہوں گے آپ ہر بار اپنے بچوںکے ساتھ ایک نادار بچے کو کھانا کھلانے کی عادت بنا لیں. 
الله آپ سب کو توفیق دے 




        An Inspiring Personality From Punjab, Pakistan 

_____________________________________________________






0 comments so far,add yours